|
ابھی میرے جینے کے دن ہیں (نظم) |
ابھی میرے جینے کے دن ہیں |
ابھی دل اُمنگوں سے آباد ہے |
ابھی زندگی کے کٸی ایسے رنگ اور کٸی ذاٸقے ہیں |
جو اگلی گلی میں مرے منتظر ہیں |
ابھی کتنی ہی بستیاں اور کتنے جزیرے مرے خواب میں آ رہے ہیں |
ابھی میں نے دنیا کو تھوڑا سا دیکھا ہے |
سمجھا نہیں ہے |
ابھی میں نے اُس پیکرِحسن کو کھل کے دیکھا نہیں ہے |
ابھی اُس کی آنکھوں کی حیرانیوں پر مری نظم پوری نہیں ہو سکی ہے |
ابھی ریت مُٹھی سے پِھسلی نہیں ہے |
ابھی میرے جینے کے دن ہیں |
ابھی میرے جینے کے دن ہیں |
ڈاکٹر محمد کامران |